ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت ماؤں، بہنوں اور بزرگوں پر ہونے والے ریاستی تشدد اور گرفتاریوں کو ہم اپنے اوپر تشدد سمجھتے ہیں۔ سید اصغر شاہ

318

سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے کہا ہے کہ
کوئٹہ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر بلوچ ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں پر ہونے والے ریاستی تشدد اور گرفتاریوں کو ہم اپنے اوپر تشدد سمجھتے ہیں۔ ریاستِ پاکستان اور اس کی کٹھ پتلی بلوچستان حکومت کو اس کا جواب دینا ہو گا۔

تنظیم کے سربراہ سید اصغر شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک مظلوم اور محکوم قوم ہی دوسری مظلوم اور محکوم قوم کے درد، تکلیف اور اس پر ہونے والے ریاستی تشدد اور مظالم کو گہرائی سے محسوس کر سکتی ہے۔
کوئٹہ میں اپنے پیاروں کی آزادی اور لاشوں کی وصولی کے لیے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی سربراہی میں بیٹھے پرامن اور نہتی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں پر ہونے والی لاٹھی چارج، آنسو گیس، گرفتاریوں اور شہادتوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
بلوچستان اور سندھ میں ہونے والے پرامن احتجاجی مظاہروں اور جلسے جلوسوں پر بار بار ہونے والے ریاستی پرتشدد کاروائیوں، حملوں اور مظالم نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستانی ریاست صرف اور صرف طاقت اور گولی کی زبان سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس لیے ہم دونوں اقوام بلوچ اور سندھیوں کے لیے قومی آزادی ہی ایک ایسا ثمر ہے جو ہمیں مستقل بنیادوں پر خوشحال رکھ سکتا ہے اور ہمارے عوام اور پیاروں کو خوشیوں سے ہمکنار کر سکتا ہے۔