پنجگور: عاقل بلوچ کی جبری گمشدگی کے خلاف شاہراہ بند ، قلات انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد دھرنا مؤخر

161

پنجگور سے عاقل بلوچ کے جبری گمشدگی کیخلاف سی پیک شاہراہ پر دھرنا جاری ہے ۔ رات گئے لواحقین نے بڑی تعداد میں دھرنے کا آغاز کیا۔ لواحقین کا مطالبہ ہے عاقل بلوچ کو بحفاظت بازیاب کیا جائے ۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے بلوچستان میں سوراب، کردگاپ، قلات، حب، کوئٹہ اور تربت میں جبری گمشدگیوں سے متاثرہ خاندانوں کی جانب سے اہم شاہراہوں پر دھرنے دیئے گئے جبکہ آج پنجگور میں بھی دھرنا دیا جارہا ہے۔

ایک ہفتے میں ابتک بلوچستان سے 70 سے زائد جبری گمشدگیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

وہاں قلات سے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا، کوئٹہ کراچی کے مرکزی شاہراہ چار دن بعد ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا ۔

مظاہرین نے بتایا کہ قلات میں پچھلے چار دنوں سے جاری احتجاجی دھرنے میں اشفاق بلوچ سمیت دوسرے جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے میں لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے شال اور مستونگ میں کل بروز ہفتہ جو احتجاجی پہیہ جام کی کال تھی وہ مؤخر کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاہم اگر انتظامیہ مذاکرات میں طے نقاط پر عمل درآمد نہیں کرتی تو متاثرہ خاندان اور بلوچ یکجہتی کمیٹی دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔

ادھر مستونگ کے علاقے کردگاپ میں مرکزی شاہراہ پر دھرنا بدستور جاری ہے، گذشتہ شب ضلعی حکام اور جبری گمشدگیوں سے متاثرہ خاندانوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔