پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے کہاہے کہ دہشت گرد پاکستانی ریاستی انتظامیہ کی جانب سے کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج پر فائرنگ، جس کے نتیجے میں کئی بلوچ شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ماہرنگ بلوچ سمیت متعدد رہنماؤں اور معزز بلوچ خواتین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہم ان تمام دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم کوئٹہ کے مشران اور کارکنان بلوچ احتجاج کے ساتھ عملاً میدان میں موجود ہیں اور ہمیشہ ان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
پاکستان نے پشتون اور بلوچ قوموں پر ظلم و جبر کی انتہا کر دی ہے، یہاں تک کہ ان محکوم قوموں کے ایک پُرامن احتجاج تک کو برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔ پشتون، بلوچ اور دیگر محکوم اقوام کی قومی تحریکوں کو ظلم و ستم کے ذریعے دبانے کی کوشش کر کے پنجابی جرنیل اپنے ان تعصبانہ اقدامات سے کبھی اچھے نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔
منظور پشتین نے کہاکہ ایک طرف محکوم اور مظلوم اقوام کی قومی تحریکوں کے خلاف ریاستی جبر جاری ہے، تو دوسری طرف مختلف پلیٹ فارمز پر ان کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیائی پروپیگنڈا بھی کیا جا رہا ہے۔
اے کاروانِ حق کے ساتھیو!
یہ استقامت کا وقت ہے، ڈٹے رہو اس فتنہ و فساد کے خلاف۔ جب ہم اپنی حق پر مبنی نظریات پر ثابت قدم رہیں گےاور استقامت کے ساتھ عمل پیرا ہونگے تو یقیناً ظلم کی اس تاریک رات کا انجام ظالموں کے بدترین زوال اور مظلوموں کی تاریخی فتح پر اختتام پزیر ہوگی۔