پاکستانی حکومت و عسکری حکام مستونگ میں داعش کا کیمپ چلا رہے ہیں – افغان حکومت

141

افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حالیہ ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ داعش (خراسان) نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں تربیتی کیمپ قائم کر لیا ہے اور وہی سے افغانستان سمیت دیگر ممالک و علاقوں میں حملوں کے منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

افغان حکومت کے ترجمان نے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران بتایا کہ مستونگ میں قائم ان داعش مراکز پاکستانی حکومت اور عسکری حکام مالی وسائل فراہم کررہے ہیں اور یہ گروپ وہاں خودمختاری سے کام کررہی ہے۔

طالبان حکومت کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں داعش کی سرگرمیوں پر تشویش بڑھ رہی ہے اور متعدد رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ داعش پاکستان کو اپنے آپریشنز کے لیے بنیاد کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

تاہم دوسری جانب افغانستان کے اس دعویٰ پر پاکستان کی جانب سے کوئی کوئی بیان تاحال سامنے نہیں آسکا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت اکثر پاکستانی حکومت اور عسکری اداروں پر افغانستان میں داعش کے حملوں اور ان کے ارکان کو سہولت فراہم کرنے کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔

افغان حکومت کا الزام ہے کہ پاکستان داعش کے ذریعے افغانستان میں عدم استحکام چاہتا ہے اور افغان حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

مزید برآں گذشتہ روز امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد کانگریس سے اپنے اولین خطاب میں 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران کابل ائیرپورٹ پر بم حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد شریف جعفر کو گرفتار کرکے امریکہ منتقلی کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکہ اور پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ محمد شریف جعفر کو بلوچستان میں افغان سرحد کے قریب علاقے سے گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کیا گیا ہے اور وہ اگست 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 183 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل ایئرپورٹ حملے کا اصل ماسٹر مائنڈ کون؟

طالبان کا کہنا ہے محمد شریف جعفر کی پاکستان سے گرفتاری انکے دعوؤں کی مزید تصدیق کرتے ہیں، تاہم طالبان حمایت یافتہ میڈیا نے پاکستانی اور امریکی حکام کے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہیں جہاں وہ محمد شریف جعفر کو کابل ائیرپورٹ کے قریب امریکی فوجیوں پر خودکش حملے کا مرکزی ملزم قرار دیتے ہیں۔

طالبان کے مطابق 2021 میں کابل ائیرپورٹ کے حملہ آوروں کو طالبان فورسز نے نمروز میں اپریل 2023 میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا ہے۔

طالبان حمایت یافتہ میڈیا گروپ نے پاکستانی حکام اور امریکی صدر کے اس دعوے پر کہا ہے کہ دونوں جانب سے محمد شریف جعفر کو کابل ایئرپورٹ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دے کر اپنے سیاسی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس خبر کو اپنی انسداد دہشت گردی کی کامیابی ثابت کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے، جبکہ پاکستان اس گرفتاری کے ذریعے امریکہ کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔