یورپی ملک ناروے میں بلوچ کمیونٹی نے پاکستان کے ہاتھوں بلوچ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف ناروے کی قومی اسمبلی کے سامنے احتجاجی ریلی نکالی۔
ناروے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف بلوچوں کی احتجاجی ریلی مظاہرین نے حراست میں لیے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بلوچستان سے پاکستانی افواج کے انخلاء کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ پاکستان بلوچوں پر ظلم بند کرے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بلوچستان پاکستان کا حصہ نہیں ہے بلکہ 27 مارچ 1948ء کو پاکستان نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔
اس اجتماع کے مقررین میں بانک زیبا بختیاری بانک، زینب دلیری بانک، بینٹ فاروق بنک اور احسان ارجمندی تھے۔ ان سب نے متفقہ طور پر بلوچ کارکنوں بالخصوص صبغت اللہ، سمیع، بیبو بیبرگ، لالہ وہاب اور مہرنگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انکی رہائی کا مطالبہ کیا ۔