میرے بھائی کو 17 جنوری کی رات ریاستی اداروں نے ہماری آنکھوں کے سامنے جبری طور پر لاپتا کر دیا۔ مدیحہ قمبرانی

132

کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف دھرنے میں شریک جبری لاپتہ ابرار قمبرانی کے ہمشیرہ مدیحہ قمبرانی نے کہاکہ میرے بھائی کو 17 جنوری کی رات ریاستی اداروں نے ہماری آنکھوں کے سامنے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے جبری طور پر لاپتا کر دیا۔ آج ڈیڑھ ماہ گزر چکا ہے، لیکن ہمیں اس کی کوئی خبر نہیں۔

انہوں نے کہاکہ میرے بھائی ابرار قمبرانی نے نہ کوئی جرم کیا ہے، نہ کسی کا قتل، نہ چوری، اور نہ ہی کوئی غیر قانونی کام۔ وہ ایک بے قصور شہری ہے، جسے ناحق اٹھایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہمارے کزن جواد، بلال اور علی اصغر کو بھی جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری اپیل ہے کہ ابرار قمبرانی اور ہمارے تمام پیاروں کو فوراً بازیاب کیا جائے۔ ہمیں بتایا جائے کہ ہمارا جرم کیا ہے؟ اگر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، نہ کہ یوں گھروں سے اٹھا کر غائب کر دیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ ہم انصاف کے طلبگار ہیں، ہم اپنے بھائیوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔