مولانا عبدالحق بلوچ کے گھر پہ چھاپہ، چادر چار دیواری کی پامالی، بچوں کی گرفتاری پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کی شدید مذمت

192

گزشتہ شب کوئٹہ میں واقع مولانا عبدالحق بلوچ کے گھر پر سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مار کر انکے بیٹے بی وائی سی کے رہنما صبغت اللہ شاہ جی اور ڈاکٹر ثناء اللّٰہ سمیت دو نواسوں کو گرفتار کرلیا۔

سیاسی سماجی و مذہبی جماعتوں نے مولانا عبدالحق بلوچ کے گھر کے تقدس کی پامالی کی شدید مذمت کی اور بچوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

جماعت اسلامی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، مرکزی جمعیت اہل حدیث اور تنظیموں نے اپنے اپنے مذمتی بیان میں واقعے کی بھرپور مذمت کی۔

جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما سابق سنیٹر مشتاق احمد خان نے صبغت اللہ شاہ جی کے جبری اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‏صبغت اللہ شاہ جی کو میں کئی سالوں سے ذاتی طور پر جانتا ہوں، ایک انتہائی زیرک،پرامن اور بالغ نظر کارکن اور پرامن جدوجہد پر یقین رکھنے والے قائد ہیں۔ان کی اغوا اور جبری گمشدگی کی مذمت کرتاہوں۔پاکستان کے حکمرانوں کو عقل کب آئے گی؟

ماہرنگ بلوچ، سمی دین بلوچ کے بعد اب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سینئر رہنما صبغت اللہ شاہ جی کوگرفتار کرکے نا معلوم جگہ پہ منتقل کر دیا گیا۔ کیا ریاست کے پاس ہر مسلے کا حل صرف جبری گمشدگی ہے؟صبغت اللہ شاہ جی کو فوری بازیاب کیا جائے۔تمام جبری گمشدگان کو بازیاب کرو۔

دریں اثناء پیرا میڈیکل اسٹاف نے ڈاکٹر ثناء اللہ بلوچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ اگر انہیں فوری رہا نہ کیا گیا تو وہ او پی ڈی کا بائیکاٹ کریں گے۔