بلوچستان ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس نے لیویز اہلکاروں کو جاری کردہ ہدایت نامے میں تنبیاء کیا ہے کہ وہ چوکیوں پر حملہ کرنے اور لیویز اہلکاروں کے اسلحہ ضبط کرنے والے مسلح تنظیموں سے مقابلہ کریں۔
اپنے حب میں ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس نے کہا ہے کہ حالیہ حملوں کے دوران کچھ لیویز اہلکاروں کے اپنے ہتھیار مسلح گروہوں کے ارکان کے حوالے کرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں، یہ عمل غفلت اور بزدلی کی عکاسی کرتا ہے اور ہمارے فورسز کی مؤثریت کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے علاقے کی سلامتی اور تحفظ کو سنگین خطرہ لاحق ہوتا ہے۔
لیویز کے اعلیٰ حکام نے اپنے خط میں کہا ہے کہ تمام لیویز اہلکاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ہر قسم کے دہشت گردانہ حملے کا بہادری سے جواب دیں اور عوام کی حفاظت اور علاقے میں امن قائم کرنے کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ جو اہلکار اپنے ہتھیار حملہ آوروں کے حوالے کرتے ہیں یا حملے کے دوران غفلت دکھاتے ہیں، ان کے خلاف لیویز ڈسپلنری رولز 2015 کے تحت سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اعلیٰ حکام نے لیویز اہلکاروں کو تنبیہ کی ہے کہ ایسی غفلت یا بزدلی کی صورت میں متعلقہ اہلکار کو فوری طور پر سروس سے برطرف کر دیا جائے گا اگر کوئی اہلکار سروس سے برطرف کر دیا جاتا ہے تو وہ اپنی سروس کی بحالی کے لیے اپیل دائر نہیں کر سکے گا، اور ایسی اپیلیں اس ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے قبول نہیں کی جائیں گی۔
ھدایت نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ان احکامات کو فوری طور پر اپنے زیرِ انتظام تمام لیویز اہلکاروں تک پہنچائیں اور ان کی سختی سے پابندی کو یقینی بنائیں، ان احکامات پر فوری عملدرآمد بہت ضروری ہے تاکہ علاقے کو دہشت گردی کے خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔
واضح رہے کہ حالیہ اوقات میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لیویز چوکیوں پر چھاپہ مار کاروائی اور اسلحہ و دیگر سرکاری سامان ضبطگی کے متعدد واقعات پیش آتے رہے ہیں اس سے اقبل زہری سمیت دیگر علاقوں میں لیویز تھانوں پر قبضوں کے بعد حکام نے متعدد اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے۔
ان واقعات کی ذمہ داری اکثر اوقات بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں قبول کرتی رہے ہیں تاہم ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ اہلکاروں کو بلوچ ہونے کی بناء پر جانی نقصان نہیں پہنچاتے۔