مستونگ:بی ایل اے مجید برگیڈ کے فدائین کی تدفین آبائی علاقے میں کردی گئی

1

فدائین تدفین کے دوران علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد جنازے میں شریک تھی۔

جعفر ایکسپریس حملے میں شریک بلوچ لبریشن آرمی کے فدائین اسامہ عمر بلوچ اور فدائی احکام الدین بلوچ کو ان کے آبائی علاقے تَیری، مستونگ میں پورے اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کر دیا گیا۔

نمازِ جنازے میں عوام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی، جس کے دوران فضاء سوگوار رہی اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی جبکہ لاشوں اور قبروں پر پھول نچاور کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

یاد رہے کہ لاشیں آج ہی انکے لواحقین نے کوئٹہ سول اسپتال سے وصول کرکے آبائی علاقے منتقل کردیا تھا، جبکہ اس دوران فورسز نے لاشوں کے حوالگی دوران لواحقین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

کوئٹہ سول اسپتال میں گذشتہ دنوں 23 کے قریب لاشیں منتقل کئے گئے تھیں جبکہ لواحقین اب بھی سول اسپتال کے باہر اپنے پیاروں کی لاشوں کی شناخت کے لئے موجود ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ دونوں سرمچار بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے اور پاکستانی فورسز اہلکاروں کو یرغمال بنانے کے واقعہ میں شامل تھے۔

بلوچ لبریشن آرمی نے دونوں سرمچاروں کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اکیس سالہ شہید فدائی سنگت اسامہ عمر عرف سلال بلوچ مستونگ کے علاقے سفید بلندی، لاکی سے تعلق رکھنے والے اس عظیم سپاہی نے 2022 میں بی ایل اے میں شمولیت اختیار کی اور 2025 میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

اسی طرح احکام الدین کے حوالے سے تنظیم نے بتایا ہے کہ شہید فدائی سنگت احکام بنگلزئی عرف بادل بلوچ نے درہ بولان میں قیادت کا فریضہ سرانجام دیا اور اپنے خون سے اس معرکے کو امر کر دیا۔ مستونگ کے علاقے میجر چوک سے تعلق رکھنے والے اس دلیر جنگجو نے 2021 میں بی ایل اے میں شمولیت اختیار کی اور ایک سال بعد خود کو مجید بریگیڈ کے لیے وقف کر دیا۔ آپ کا عزم اور قربانی بلوچ قومی مزاحمت کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ رہے گی۔