بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہاکہ سرمچاروں کے خلاف قابض پاکستانی فوج نے ایک بار پھر غیرذمہ دارانہ اور احمقانہ عسکری جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈرون حملے کیے اور دو گولے فائر کیے۔ تاہم، بلوچ سرمچاروں کی چابکدستی، بہترین دفاعی حکمت عملی اور میدانِ جنگ پر مکمل کنٹرول کے باعث تمام سرمچار محفوظ رہے۔ یہ حملہ اس امر کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے کہ پاکستان قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کسی بھی سنجیدہ فیصلے سے قاصر ہے اور صرف جنگی جنون اور ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
ترجمان نے کہاکہ بی ایل اے واضح کر چکی ہے کہ اگر قابض فوج نے ہمارے الٹی میٹم کو نظرانداز کیا، تو نتائج کی ذمہ داری صرف اور صرف پاکستان پر ہوگی۔ آج کی بزدلانہ اور بےحس بمباری کے جواب میں مزید 10 یرغمالی اہلکاروں کو ہلاک کیا جائے گا۔ بی ایل اے دشمن کو تنبیہہ کرتی ہے کہ اگر پاکستانی فوج نے دوبارہ کوئی جارحیت کی، چاہے ایک بھی گولی فائر کی گئی، تو مزید 10 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل اے کا کنٹرول مسلسل مستحکم ہے اور 12 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر چکا ہے، لیکن پاکستانی ریاست اور اس کے عسکری ادارے اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے بجائے جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے اپنی بے بسی اور ناکامی کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریاست مسلسل یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ جیسے اس کی گرفت برقرار ہے، جبکہ میدانِ جنگ میں حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اب تک بی ایل اے کا ایک بھی سرمچار نہ شہید ہوا ہے اور نہ ہی زخمی ہوا۔ دشمن کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹ اور گمراہ کن دعوے حقائق سے مکمل انحراف اور اپنی شکست کو چھپانے کی ناکام کوشش ہیں۔
مزید کہاکہ پاکستانی حکام نے قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے غیرسنجیدہ رویہ اپنایا ہے، جبکہ بی ایل اے نے ہمیشہ عالمی جنگی قوانین اور اخلاقی اصولوں کی پاسداری کی ہے۔ دشمن ریاست کی پروپیگنڈہ مشینری یہ جھوٹ گھڑنے میں مصروف ہے کہ پاکستانی فوج نے یرغمالیوں کو بازیاب کرایا، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بی ایل اے نے جنگی، اخلاقی اورانقلابی اصولوں کے تحت تمام خواتین، بچوں، بیماروں اور بلوچ شہریوں کو خود رہا کیا تھا۔ یہ اقدام کسی بیرونی دباؤ یا قابض فوج کی کارروائی کا نتیجہ نہیں تھا، بلکہ یہ بلوچ مزاحمت کی اعلیٰ اخلاقی روایات اور جنگی اصولوں کی پاسداری کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل اے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ہمارا دشمن نہتے شہری نہیں، بلکہ وہ قابض اور جابر ریاستی فورسز ہیں، جو بلوچ سرزمین پر فوج کشی اور استعماری تسلط برقرار رکھنے کے لیے ہر ظلم روا رکھے ہوئے ہیں۔ ہم اپنے وعدے پر قائم ہیں اور پاکستان کے پاس الٹی میٹم کے صرف 40 گھنٹے باقی ہیں۔ اگر اس دوران ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے اور ریاست کی ہٹ دھرمی جاری رہی، تو وقت کے اختتام کے بعد ہر گزرتے گھنٹے میں 5 یرغمالی ہلاک کیے جائیں گے۔
آخر میں کہاکہ بی ایل اے دشمن کو یاد دلاتی ہے کہ اس جنگ کا آغاز قابض ریاست نے کیا تھا، مگر اس کا اختتام ہم اپنی شرائط پر کریں گے۔ فیصلہ اب بھی دشمن کے ہاتھ میں ہے، یا وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرے، یا پھر اپنے مزید اہلکاروں کی لاشیں اٹھانے کے لیے تیار رہے۔