کوئٹہ سے پشاور جانے والا جعفر ایکسپریس 12 گھنٹے گزرنے کے بعد ابتک ٹنل کے اندر بی ایل اے کے تحویل میں ہے ۔
مقامی ذرائع کے مطابق فورسز ابتک وہاں تک جانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں، فورسز بڑی تعداد میں براہم باران سے آگے جا نہیں سکا ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز کے کچھ دستے پہاڑی جاکر فائرنگ اور گولہ باری کررہے ہیں ۔ اور براہم بارام میں گھروں میں جا کر مکینوں سے علاقہ خالی کرنے کی وارننگ دے رہے ہیں ، جس کی وجہ سے علاقائی معتبروں اور فورسز کے درمیان بھی کشیدہ صورتحال پیدا ہوچکا ہے ۔
واضح رہے کہ براہم بارام چھوٹا سا گاؤں ہے جس میں تقریباً 30 کے قریب گھر ہیں جبکہ علاقے میں نیٹورک بھی بند کر دیا گئی ہے۔
دوسری جانب فورسز کا دعویٰ ہے کہ علاقے میں آپریشن جاری اور متعدد مسلح افراد بھی مارے گئے ہیں ۔
دوسری جانب بی ایل اے کے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک بی ایل اے کا ایک بھی سرمچار نہ شہید ہوا ہے اور نہ ہی زخمی ہوا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹ اور گمراہ کن دعوے حقائق سے مکمل انحراف اور اپنی شکست کو چھپانے کی ناکام کوشش ہیں۔
بی ایل اے کی طرف سے بحفاظت رہا کئے گئے مسافروں نے کوئٹہ پہنچانے پر میڈیا کو بتایا کہ مسلح افراد نے ٹرین کو تحویل میں لینے کے بعد عورتوں، بچوں اور بزرگوں کو ٹرین سے اتار کر روانہ کردیا اور وہ چار گھنٹے پیدل چل کر پولیس تھانہ پہنچ گئے ہیں ۔