بلوچستان نیشنل پارٹی کا لانگ مارچ وڈھ سے براستہ خضدار قلات پہنچ گیا ۔
سردار اختر مینگل نے کہا ہم بالآخر قلات پہنچ گئے ہیں، باوجود اس کے کہ ہمیں متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا جو پُرامن احتجاجوں سے خووفزدہ قوتوں نے کھڑی کیں جو بلوچ عوام کی آواز دبانے کے لیے بے قرار ہیں۔ موبائل نیٹ ورکس مکمل طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔ ہمارے راستے میں مختلف مقامات پر، خاص طور پر بھاگبانا اور توتک میں، کنٹینرز رکھے گئے ہیں تاکہ ہمارے مارچ میں خلل ڈالا جا سکے۔
سردار اختر نے کہا مصدقہ اطلاعات ہیں کہ کوئٹہ کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، اور لک پاس کے دونوں اطراف کنٹینرز رکھ کر راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ میں بلوچستان کے بہادر عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دونوں سمتوں سے لک پاس پر جمع ہوں اور دنیا کو بلوچ قوم کے اتحاد اور طاقت کا مظاہرہ دکھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام شرکائے لانگ مارچ سے میری گزارش ہے کہ وہ ہر صورت پُرامن رہیں، چاہے ہمیں جتنا بھی اشتعال دلانے کی کوشش کی جائے۔ ہماری طاقت ہمارے نظم و ضبط، ہمارے اتحاد اور ہمارے مقصد میں ہے۔
بی این پی ذرائع کے مطابق شرکا ہاکی چوک پر دھرنا دیں گے ۔دوسری جانب حکومت نے شہر کے اہم علاقوں میں سیکیورٹی الرٹ کیا ہے جبکہ موبائل سروس بدستور بند ہے ۔