بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائدین نے میڈیا کو بتایا کہ لکپاس ٹنل پر پارٹی قائدین اور کارکنوں پر فورسز کی جانب سے شیلنگ کی گئی، 250 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔تاہم علاقے میں انٹرنیٹ کی بندش اور اندھیرے کی وجہ سے صورتحال غیر واضح ہے ۔
آج شام کو بلوچستان نیشنل پارٹی کا لانگ مارچ وڈھ سے براستہ خضدار قلات ، مستونگ پہنچ گیا تھا ۔جہاں کوئٹہ جانے کے لئے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں ۔
سردار اختر نے کہا مصدقہ اطلاعات ہیں کہ کوئٹہ کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، اور لک پاس کے دونوں اطراف کنٹینرز رکھ کر راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ میں بلوچستان کے بہادر عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ دونوں سمتوں سے لک پاس پر جمع ہوں اور دنیا کو بلوچ قوم کے اتحاد اور طاقت کا مظاہرہ دکھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام شرکائے لانگ مارچ سے میری گزارش ہے کہ وہ ہر صورت پُرامن رہیں، چاہے ہمیں جتنا بھی اشتعال دلانے کی کوشش کی جائے۔ ہماری طاقت ہمارے نظم و ضبط، ہمارے اتحاد اور ہمارے مقصد میں ہے۔
بی این پی ذرائع کے مطابق شرکا ہاکی چوک پر دھرنا دیں گے ۔دوسری جانب حکومت نے شہر کے اہم علاقوں میں سیکیورٹی الرٹ کیا ہے جبکہ موبائل سروس بدستور بند ہے ۔