بلوچ پولیس اہلکار اپنے عوام پر تشدد کے بجائے استعفیٰ دیں۔ ماہ رنگ بلوچ

240

بلوچ خواتین پر تشدد کے بجائے استعفیٰ دیں، غیر قانونی احکامات نہ مانیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماء

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ماہ رنگ بلوچ نے حب دھرنے کے دوران خواتین اور بچوں پر ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے بلوچ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں سے درخواست کی ہے کہ وہ غیر حکومت کے غیر قانونی احکامات ماننے کے بجائے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اور اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں۔

ماہ رنگ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حب دھرنے کے گرفتار شرکاء، بشمول بلوچ خواتین، کو تاحال رہا نہیں کیا گیا تمام تر پرتشدد اقدامات اور گرفتاریوں کے باوجود حب دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا نام نہاد وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو پرامن خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماء کا کہنا تھا حب چوکی سمیت جہاں جہاں جبری گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین دھرنا دیے ہوئے ہیں وہاں انتظامیہ میں شامل بلوچ اہلکار اپنے بلوچ خواتین اور بچوں پر تشدد کرنے کے غیروں کے غیر قانونی اور ظالمانہ احکامات ماننے کے بجائے اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں اور اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں۔

انہوں نے مزید کہا بلوچستان میں لاقانونیت اور ریاستی جبر اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے ایک جانب ہمارے پیاروں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا ہے اور جب ہم ان کی بازیابی کے لیے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور انہیں گرفتار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا اس وقت ایک بار پھر حب دھرنے کے شرکاء پر تشدد کے لیے ریاستی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی جا چکی ہے، میں حب کے باشعور عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ جبری گمشدہ افراد کے لواحقین کے دھرنے میں بھرپور شرکت کریں اور ان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔