بلوچ سرزمین میں جاری مزاحمتی سرگرمیوں کے ردعمل میں لواحقین کو نشانہ بنانا تشویشناک عمل ہے۔ این ڈی پی

125

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ سرزمین میں آگ کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، روزانہ کئی تعداد میں سیاسی کارکنان و عام لوگوں کو جبری طور لاپتہ کرنا معمول بن چکا تھا لیکن رواں سال میں جبر و تشدد کے پالیسی میں مزید شدت پیدا کیا جا چکا ہے۔ بلوچ سرزمین میں بلوچ مزاحمتی عمل کے رد عمل میں لواحقین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جرائم پیشہ ورانہ عناصر کو استعمال میں لا کر علاقے میں تیزی سے ڈیتھ اسکواڈز کے دستے تشکیل دیے جا رہے ہیں جو سرکاری ایما پر بے گناہ اور مظلوم عوام کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ گومازی میں تین نوجوانوں، داد بلوچ کا تربت میں قتل جیسی واقعات کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے۔ آج نال میں شاہ جہاں کرد کو ڈیتھ سکواڈ گروپ کے ہاتھوں شہید کرنا نہایت ہی افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔ بارکھان میں تیزی سے بے گناہ اور نہتے لوگوں کو جبری طور پر لاپتہ اور شہید کیا جا رہا ہے، بلوچ آج ایک ایسے نقطے پر پہنچ چکا ہے کہ جہاں سے واپسی نا ممکن نظر آتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ بلوچ سر زمین سمیت پورے خطے کو محفوظ رکھنے کے لئے حکمران ہوش کے ناخن لیتے ہوئے بے گناہ اور نہتے عوام کا خون بہانے سے گریز کریں۔