بلوچ خواتین پر تشدد اور گرفتاریاں، بی این پی کا اختر مینگل کی قیادت میں وڈھ سے کوئٹہ مارچ کا اعلان

370

بلوچ خواتین پر تشدد، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی. دین کی گرفتاری سمیت بلوچستان میں جبر کے خلاف بی این پی نے سردار اختر مینگل کی سربراہی میں لانگ مارچ کا اعلان کر دیا۔

بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں بی این پی نی قیادت نے آج یہ فیصلہ کیا ہے۔

بی این پی رہنماؤں نے کہاکہ بلوچستان کی ماؤں بیٹیوں اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے خلاف تمام جعلی ایف آئی آرز کے کے معاملے پر قائد بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی رہنما اور بلوچستان کے عوام دیگر مظاہروں کے ساتھ وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کرے گی ۔

انہوں نے کہاکہ بی این پی مشکل کی اس گھڑی میں بلوچستان کی ماؤں، بیٹیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

‏سردار اختر مینگل نے جاری ایک بیان کہا ہے کہ میں وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ کا اعلان کرتا ہوں، جو ہماری بیٹیوں کی گرفتاری اور ہماری ماؤں بہنوں کی بے حرمتی کے خلاف ہے۔

‏انہوں نے کہاکہ میں اس مارچ کی قیادت خود کروں گا، اور تمام بلوچ بھائیوں اور بہنوں، نوجوانوں اور بزرگوں کو دعوت دیتا ہوں کہ اس مارچ میں ہمارے ساتھ شامل ہوں۔

‏انہوں نے کہاکہ یہ صرف ہماری بیٹیوں کی گرفتاری کا معاملہ نہیں، یہ ہمارے قومی وقار، ہماری غیرت، اور ہمارے وجود کا سوال ہے۔جب تک ہماری ماہیں، بہنیں اور بیٹیاں محفوظ نہیں، ہم بھی خاموش نہیں رہیں گے۔

‏مینگل نے کہا ہے کہ ہماری یہ تحریک پرامن ہے، لیکن غیرت مند ہے۔
‏ہم ظلم، جبر، اور خاموشی کے خلاف نکلے ہیں،اور جب تک انصاف نہیں ملتا، ہم رکیں گے نہیں۔وڈھ سے کوئٹہ تک ہمارا مارچ صرف قدموں کا نہیں، ضمیر کا سفر ہے۔جو خاموش ہے، وہ بھی قصوروار ہے۔
‏اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ایک آواز بن جائیں۔

‏انہوں نے کہاکہ تفصیلات اور اگلے اقدامات جلد شیئر کیے جائیں گے۔