بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آج دوسرے روز بھی سڑکوں پہ ناکہ بندیاں اور فورسز پر سلسلہ وار حملے جاری ہے۔
آج قلات ٹول پلازہ کے قریب نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کو بم حملے میں نشانہ بنایا، خاران میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہ حملہ کیا گیا، جبکہ تربت میں نیوی کے کیمپ کو نامعلوم مسلح افراد نے نشانہ بنایا۔
اسی طرح ضلع کیچ کے علاقے دشت میں بھی پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا گیا کولواہ، پسنی اور جیونی سے بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
ادھر بارکھان سے اطلاعات ہیں کہ نامعلوم افراد پچھلے کئی گھنٹوں سے رکھنی کے مقام پر ناکہ لگا کر گاڑیوں کی چیکنگ کررہے ہیں۔
اسی طرح تربت کے علاقے ناصر آباد سے بھی اطلاعات ہیں کہ مسلح افراد علاقے میں گشت کررہے ہیں۔
اس دوران پاکستانی فورسز پر حملے اور پولیس تھانے کو نذر آتش اور اسلحہ و سامان کو قبضے میں لینے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔
ادھر صنعتی شہر حب چوکی سے اطلاعات ہیں کہ نامعلوم افراد نے سٹی تھانہ حب پر دستی بم پھینکا جو زوردار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔
خیال رہے بلوچستان بھر میں سلسلہ وار حملوں کا سلسلہ کل شام کو شروع ہوا تھا جو تاحال بدستور جاری ہیں۔ تاہم ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے جبکہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز اور وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے ان حملوں کی مذمت کی ہے۔