بلوچستان کی یونیورسٹیوں میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کلاسز معطل

125

سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بلوچستان کے دو بڑے یونیورسٹیز میں کلاسز معطل، طلباء کو آنلائن کلاسز لینے کی ہدایت۔

بلوچستان یونیورسٹی اور بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اینڈ مینجمنٹ سائنسز انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنی تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

بلوچستان یونیورسٹی نے رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ تمام کیمپسز میں تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر فزیکل کلاسز سے ورچوئل لرننگ آنلائن کلاسز میں منتقل کر دی جائیں گی اور یہ سلسلہ اگلے احکامات تک جاری رہے گا۔

بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈینز اور سیکشنل ہیڈز کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ کو ایم ایس ٹیمز اور لرننگ مینجمنٹ سسٹم سمیت موجودہ ادارہ جاتی وسائل استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، انتظامی عملہ معمول کے مطابق دفاتر میں حاضری دے گا، جبکہ ڈیپارٹمنٹ ہیڈز سے ہفتہ وار رپورٹیں جمع کروانے کا کہا گیا ہے۔

ادھر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ کی انتظامیہ نے بھی 17 مارچ 2025 کو تمام شیڈول شدہ کلاسز، امتحانات اور بس سروسز معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، ملازمین کو دفاتر میں حاضری دینا ہوگی ڈینز کمیٹی کا اجلاس صورتحال کا جائزہ لینے اور کلاسز اور امتحانات کے مستقبل کے حوالے سے فیصلے کرنے کے لیے شیڈول کیا گیا ہے۔

بیوٹمز کی انتظامیہ نے طلباء اور ملازمین کو اپنی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے اور انہیں بدلتی ہوئی صورتحال سے متعلق باقاعدہ طور پر آگاہ رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سے کوئٹہ میں ہائی سیکورٹی تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا ہے جہاں ابتک حکام کی جانب سے سرکاری دفاتر، فورسز کینٹ اور صوبائی اسمبلی کے لئے احتیاطی تدابیر اپنایا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔

بلوچستان کی دو بڑی یونیورسٹیوں کی جانب سے بیک وقت تعلیمی سرگرمیوں کی معطلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ صوبے میں تعلیمی اداروں کو درپیش سیکیورٹی خدشات سنگین نوعیت کے ہیں۔