بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز کو ایک بم حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
ضلع کیچ کے علاقے زامران میں پاکستانی فورسز کے قافلے میں شامل گاڑی کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکے میں فورسز کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے تاہم حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیئے۔
خیال رہے اس سے قبل کیچ کے علاقے بلیدہ میں پاکستانی فورسز کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں کو بیک وقت دو بم دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو اہلکاروں کے ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
بلیدہ میں دھماکے کے بعد ہیلی کاپٹروں کی پروازیں دیکھنے میں آئی ہے۔ علاقائی ذرائع کے مطابق ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہلاک و زخمی اہلکاروں کو تربت منتقل کیا گیا ہے۔
مذکورہ دونوں علاقوں میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں جو مختلف نوعیت کے حملوں میں پاکستانی فورسز کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
دو روز قبل بلوچ لبریشن آرمی نے بلوچستان کے آٹھ اضلاع میں 10 کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کی تھی جن میں بم دھماکے، فورسز چوکیوں پر قبضے شامل تھیں۔
رواں مہینے بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے بولان اور نوشکی میں دو بڑی نوعیت کے حملے کیئے گئے جن میں سینکڑوں پاکستانی فوج کے اہلکار ہلاک ہوئیں۔ یہ دونوں کاروائیاں بی ایل اے کی ‘فدائی’ یونٹ مجید برگیڈ و دیگر خصوصی دستوں نے سرانجام دی۔