بلوچستان میں ریاست کا کنٹرول ختم، جنگ ریاست ہار چکی ہے۔ اختر مینگل

535

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے بولان کے قریب بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے ٹرین پر حملہ اور قبضے کے واقعہ کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے بلوچستان کے ایک اینچ پر بھی حکومت کا کنٹرول نہیں۔

اختر مینگل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کا کوئی ایسا علاقہ باقی نہیں جہاں حکومت یہ دعویٰ کر سکے کہ اُس کا کنٹرول ہے وہ یہ جنگ ہار چکے ہیں یہ کہانی ختم ہو چکی ہے۔

اختر مینگل نے کہا ہم نے خبردار کیا تھا ہم سے پہلے والوں نے بھی خبردار کیا تھا مگر اُن باتوں کو سنجیدہ لینے کے بجائے لوگوں کا نہ کہ مزاق آڑایا گیا بلکہ لوٹ مار اور قتل عام کا بازار گرم کیا گیا ہر ایک حکومت نے بلوچ نسل کشی میں اپنا حصہ برابر کا ڈالا، اور یہ وہ واحد مسلہ تھا جس پر تمام ادارے اور تمام تر حکومتیں ایک پیج پر رہیں ہیں اور اپنی غلطیاں تسلیم کرنے کے بجائے ہمیشہ کی طرح الزام کسی اور پر لگانا تو ان کا وطیرہ رہا ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا آج میں اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے اُن سب کو مخاطب کرنا چاہتا ہوں وفاقی حکومت، سیاسی پارٹیاں، عدلیہ ،اسٹیبلشمنٹ جنہوں نے اپنی ظلم و زیادتیوں سے بلوچستان کو اس نہج پر پہنچایا مگر اس بار نہ یہ ہمارے اختیار میں ہے اور نہ ہی آپ کے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے پارلیمنٹ پرست قوم پرست جماعت کے رہنماء کی جانب سے یے بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب بلوچستان میں بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں میں شدت آئی ہے جبکہ گذشتہ بیس گھنٹوں سے بولان کے قریب بی ایل اے کے ایک ٹرین کو 214 یرغمالیوں کے ساتھ قبضہ کیا ہوا ہے۔

اس سے قبل گذشتہ دنوں ہی بی این پی عوامی اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان میر ظفر زہری نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں یے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان میں اب بلوچ آزادی پسندوں کی کنٹرول ہے۔