عدالت کا وکیل ایمان مزاری اور پشتون رہنماؤں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم۔
اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ مورید عباس کی عدالت نے انسانی حقوق کی کارکن و وکیل ایمان مزاری اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں علی وزیر اور منظور پشتین کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
عدالت کا مؤقف ہے کہ یہ وارنٹ گرفتاری ان کے بار بار عدالت میں پیش نہ ہونے پر جاری کیے گئے ہیں، کیس میں ان پر مبینہ طور پر ریاست مخالف مارچ کے انعقاد اور عوامی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کا الزام ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 26 اپریل مقرر کی ہے اور ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں
واضح رہے کہ پشتون رہنماء علی وزیر گزشتہ نو ماہ سے جیل میں قید ہیں اور ان کے خلاف سندھ، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں، حیران کن طور پر عدالت نے جیل میں موجود ہونے کے باوجود ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، جس پر تنقید کی جا رہی ہے۔
وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن ایمان مزاری نے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں میں مذاق ہو رہا ہے کہ ایک شخص جو پہلے سے زیر حراست ہے اسے عدالت میں پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا رہے ہیں۔