اگر سڑکیں بند کی گئی تو ریاست کاروائی کریگی۔ حکومت بلوچستان

220

صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ پولیس نے قانون کے مطابق مظاہرین کے خلاف کاروائی کی ہے۔

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے قومی شاہراہ بند کرکے عوام کو مشکلات سے دوچار کیا شاہراہ کی بندش کے باعث کراچی و دیگر شہروں سے آنے والے مسافر اذیت سے دوچار ہوئے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ مظاہرین کے خلاف پولیس نے قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔

حکومتی ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ کوئٹہ میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور تشدد کیا اس دوران لیڈی پولیس کانسٹیبل اور پولیس اہلکاروں سمیت دس زخمی افراد اسپتال لائے گئے ہیں۔

شاہد رند نے کہا ہے کہ بی وائی سی نے کن کی میتیں روڑ پر رکھ کر احتجاج شروع کیا ہے اسکا تعین ہونا ہے۔

شاہد رند نے الزام عائد کیا ہے کہ امن و امان میں خلل ڈال کر افراتفری پھیلائی جارہی ہے قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، قانون ہاتھ میں لیکر نقص امن کا ارتکاب کیا جائے گا تو حکومت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔

واضح رہے کہ آج بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں پولیس نے کریک ڈآؤن کرتے ہوئے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جبکہ اس دوران پولیس کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین جانبحق و زخمی ہوگئے ہیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جانبحق مظاہرین کی لاشیں کوئٹہ میں رکھ کر دھرنا دے دیا ہے جبکہ کل بلوچستان بھر میں شٹر ڈآؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی گئی ہے۔