بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما صبیحہ بلوچ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے قافلے پر ہونے والے خودکش حملے کو ریاستی پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاست کی پالیسی کا خلاصہ یہ ہے “ہمیں بلوچستان اور اس کے وسائل عزیز ہیں، مگر بلوچ عوام نہیں”۔
صبیحہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ریاست اب بلوچستان کے وسائل اور سرزمین پر قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے ہر اس بلوچ کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو قومی حقوق کے لیے آواز بلند کرے گا۔
انہوں نے بلوچ عوام پر زور دیا کہ وہ کسی بھی شک و شبہ کے بغیر آپس میں اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دیں کیونکہ ریاستی جبر اور درندگی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ سردار اختر مینگل کے قافلے پر کوئٹہ کے قریب لک پاس میں خودکش حملہ ہوا، جس میں وہ محفوظ رہے، تاہم ان کے دو محافظ اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔