جعفر ایکسپریس حملہ: صدر پوتن کا پاکستانی صدر و وزیر اعظم کو خط

1590

روسی صدر کا بلوچستان میں ٹرین پر حملہ اور یرغمال بنائے گئے افراد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی۔

روس کے صدر ولادمیر پوتن نے بلوچستان کے علاقے بولان کے قریب بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے پشاور جانے والی ٹرین پر حملہ آور ٹرین میں موجود پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو یرغمال بنانے کے واقعہ پر پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔

پاکستان میں قائم روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر نے واقعہ پر پاکستان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور حملے کی مذمت کی ہے۔

سفارت خانے مطابق روسی صدر نے اپنے خط میں کہا ہے روس شدت پسندی کی تمام اقسام کے خلاف جنگ میں اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

یاد رہے جعفر ایکسپریس پر بلوچ آزادی پسندوں کے حملے اور قبضہ کے بعد پاکستان میں موجود روسی، امریکی، چینی، جرمن، اور فرانس کے سفارت خانوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے یرغمالیوں کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں بلوچ لبریشن آرمی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس کو بولان کے قریب 400 سے زائد مسافروں کے ہمراہ یرغمال بنا لیا گیا تھا جن اکثریت پاکستانی فوج کے اہلکاروں تھی۔

بی ایل اے کے مطابق مذکورہ ٹرین میں 200 سے زائد پاکستانی فورسز کے اہلکار، پولیس، آئی ایس آئی و دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکار موجود تھیں جب اسے یرغمال بنایا گیا، جبکہ بلوچ لبریشن آرمی نے اس دوران 80 سے زائد خواتین بچوں اور بزرگوں کو رہا کردیا تھا۔

بلوچ لبریشن آرمی نے یرغمال بنائے گئے فورسز اہلکاروں کے رہائی کے بدلے بلوچ سیاسی اسیران اور جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔