ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں کوئلہ کان حادثے کے نتیجے میں ایک کانکن جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
لیویز ذرائع کے مطابق کان میں مٹی کا تودا گرنے سے کانکن لعل بادشاہ دب کر جانبحق ہو گیا، ریسکیو ٹیموں نے لاش کو نکال کر رورل ہیلتھ سینٹر شاہرگ منتقل کیا، جہاں ضروری کارروائی کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
جانبحق کانکن خیبرپختونخوا کے علاقے اپر دیر کا رہائشی تھا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں کوئلہ کانوں میں حفاظتی اقدامات کے فقدان کے باعث اکثر جان لیوا حادثات پیش آتے رہتے ہیں جن میں اب تک سینکڑوں مزدور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے یا زخمی ہو چکے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع، بشمول کوئٹہ، بولان، ہرنائی، لورالائی، اور دکی، میں 256 ملین ٹن سے زائد کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔
پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مطابق کوئلہ کان کنی کے شعبے سے بلوچستان میں ایک لاکھ سے زائد مزدور وابستہ ہیں تاہم مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث ہر سال متعدد کانکن مختلف حادثات میں اپنی جان گنوا دیتے ہیں۔