گمشدہ افراد کمیشن سلمان بلوچ کے کیس کو بغیر کسی پیش رفت کے بند کر رہا ہے – سعدیہ بلوچ

108

جبری گمشدگی کے شکار خضدار کے رہائشی سلمان بلوچ کی بہن سعدیہ بلوچ کا کہنا ہے کہ جبری گمشدہ افراد کا کمیشن نہ قانونی کارروائی کر رہا ہے اور نہ ہی سلمان بلوچ کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات دے رہا ہے بلکہ بغیر کسی پیش رفت کے کیس کو بند کر رہا ہے جو ہمارے ساتھ کھلی ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عدالتیں، کمیشن اور قانون ہمیں انصاف نہ دے سکے اور میرے بھائی کا کیس بغیر بازیابی کے ختم کر دیا جائے تو ہم کہاں جائیں اور کس سے انصاف طلب کریں؟

انہوں نے کہا کہ اگر میرے بھائی کو کچھ بھی نقصان پہنچا تو اسکا ذمہ دار یہ لوگ خود ہونگے جنہوں نے آج کمیشن میں مجھے صاف چیلنج کیا کہ آپ کا بھائی ہمارے پاس ہیں لیکن ہم اس کو بازیاب نہیں کرینگے، اور یہ کیس کلوز کر رہے ہیں اس لئے کیونکہ کہ یہ جھوٹا کیس ہے سلمان لاپتہ نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بھائی کے بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے ، میرا بھائی ہیں ہم اپنے بھائی کو کبھی بھول نہیں سکتے جب تک کہ میرا بھائی بازیاب نہیں ہوتا ہم سراپا احتجاج ہونگے۔

خیال رہے کہ سلمان بلوچ کو 13 نومبر 2022 کو کوئٹہ سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔