بلوچ وومن فورم کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ دن ہمیں بلوچ خواتین کی سماجی، ثقافتی ، سیاسی اور مزاحمتی اہمیت کو یاد دلاتی ہے، جو نہ صرف اپنے خاندانوں اور معاشروں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں بلکہ اپنے قومی حقوق کے لیے بھی مسلسل جدوجہد کر رہی ہیں۔ بلوچ خواتین نے جبر اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرکے ظالم کو للکار کر تحریک کو منظم کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچ خواتین کی تحریک میں جہدوجہد ایک اہم اور مسلسل عمل ہے، بلوچ خواتین نے مختلف میدانوں میں اپنی حیثیت کو مضبوط بنانے، اپنے قومی حقوق کے لیے آواز اٹھانے، اور سماجی، سیاسی و ثقافتی تبدیلی کے لیے کام کیا ہے۔ یہ تحریک بلوچستان میں ریاستی جبرو ستم ، روایتی معاشرتی ڈھانچے، ثقافتی پابندیوں اور سماجی سطح پر خواتین کی پسماندگی کے باوجود طاقتور اور موثر رہی ہے۔
مزید کہاکہ بلوچ خواتین نے ہمیشہ اپنی قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کی ہے اور صنفی مساوات، تعلیم اور صحت کے حوالے سے تبدیلی لانے کی کوششیں کی ہیں۔ اس دن کو منانے کا مقصد بلوچ خواتین کی طاقت اور اہمیت کو اجاگر کرنا ہے، اور یہ عہد کرنا ہے کہ ہم ان کے حقوق کی حفاظت کریں گے
انہوں نے کہاکہ بلوچ خواتین کی تحریک میں نوجوانوں کا ایک بڑا کردار ہے۔ نوجوان خواتین نے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے اور اس تحریک کو ایک نئی جہت دی ہے بلوچ نوجوان خواتین قومی مزاحمتی تحریک میں ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہیں ۔ وہ نئے آئیڈیاز، ٹیکنالوجی، اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مقصد کو آگے بڑھا رہی ہیں۔
بیان میں کہاکہ بلوچ خواتین کی تحریک میں شمولیت ایک متحرک اور اہم عمل ہے جو نہ صرف بلوچ معاشرت میں بلوچ خواتین کی مزاحمتی حالت بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے، بلکہ اسے عالمی سطح پر اجاگر کررہی ہے۔ یہ خواتین اپنے قومی حقوق کے لیے کھڑی ہو کر ایک نئی نسل کو متحرک کر رہی ہیں، جو آنے والے وقتوں میں مزید تبدیلیوں کا باعث بنے گی۔
بلوچ وومن فورم کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ اس تاریخی دن کی مناسبت سے تمام زون پروگرامز کا انعقاد کریں گے۔