نئی دہلی کے ریلوے سٹیشن پر بھگدڑ سے 15 افراد ہلاک، دس زخمی

72

انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی ریلوے سٹیشن پر اچانک امڈ آنے والی بھیڑ میں بھگدڑ مچنے سے 15 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔

یہ واقعہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب کو تقریباً نو بجے پیش آیا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے لوک نایک (ایل این جی پی) ہسپتال کی سی ایم ایس رِتو سکسینہ نے 15 لوگوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مرنے والوں میں تین بچے اور دس خواتین شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے اور وہ ریلوے کے وزیر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کئی صارفین کا دعویٰ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد چھپائی جا رہی ہے جبکہ بہت سے اخباروں اور ٹی وی چینلز کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ دہلی کے ایل این جی پی ہسپتال کے اندر میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

وزارتِ ریل کے ترجمان دلیپ کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ ’رات کو پریاگ راج ایکسپریس اور مگدھ ایکسپریس ٹرین کے لیے بہت سے مسافر آئے اور سب نے سوچا کہ یہ آخری ٹرین ہے اور وہ اسی سے روانہ ہوں گے۔

ترجمان کے مطابق ’پریاگ راج ایکسپریس میں سوار ہونے کے لیے بھیڑ امڈ آئی ہے، باقی معلومات سی سی ٹی وی دیکھنے کے بعد سامنے آئیں گی۔ ڈی جی آر پی ایف اور چیئرمین ریلوے بورڈ سٹیشن پر ہیں، وہ دیکھیں گے کہ کیا ہوا، ہم نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔‘

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حادثے پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے لکھا کہ ’نئی دہلی ریلوے سٹیشن پر ہونے والی بھگدڑ سے افسردہ ہوں۔ میری ہمدردیاں ان لوگوں کے ساتھ ہیں جنھوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی کے لیے دعاگو ہوں۔ انتظامیہ بھگدڑ سے متاثر ہونے والوں کا سراغ لگا رہی ہے۔‘

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ’نئی دہلی ریلوے سٹیشن پر رونما ہونے والے حادثے کے بارے میں ریلوے کے وزیر اشونی وشنو جی اور دیگر متعلقہ حکام سے بات کی ہے۔ انھوں نے مزید لکھا کہ ’دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی پولیس کمشنر سے بات کی اور ہر کسی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔ میں اس حادثے میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ زخمیوں کا ہر ممکن علاج کیا جا رہا ہے۔ میں ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔‘