نامعلوم خودکش حملہ آور نے تنخواہ کے حصول کے لیے جمع طالبان اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح قندوز میں کابل بینک کی شاخ کے قریب ایک دھماکہ اس وقت ہوا جب سرکاری اہلکار اپنی تنخواہیں وصول کر رہی تھیں، جس کے نتیجے میں جانی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔
قندوز پولیس کے ترجمان جمعهالدین خاکسار نے طلوع نیوز سے بات کرتے ہوئے کابل بینک کی شاخ کے قریب دھماکے کی تصدیق کی۔
افغان میڈیا کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب طالبان حکومت کے سرکاری اہلکار تنخواہ کے حصول کے لیے بینک کے سامنے جمع تھے۔
قندوز پولیس کے ترجمان جمعہ الدین خاکسار نے تصدیق کی ہے کہ منگل کو ایک بینک کے قریب ہونے والے دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے۔ شمشاد ٹی وی کے مطابق، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں طالبان، گارڈز اور عام شہری شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خودکش حملہ تھا۔
قندوز پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور مزید تفصیلات جلد میڈیا کو فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں بھی ایک بینک کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس میں طالبان اہلکاروں و دیگر افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا جو اپنی تنخواہیں لینے کے لیے وہاں موجود تھے۔
قندھار دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی تاہم آج قندوز میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔