شہید سرمچار ساتھیوں سخی عرف قندیل، بالاچ عرف اسلم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

175

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ 21 فروری 2025 کو تنظیمی ساتھی سرمچار سخی بخش عرف قندیل اور بالاچ عرف اسلم آواران کے علاقے تیرتیج میں تنظیمی مشن کے دوران پاکستانی فورسز اور انکے بنائے گئے ملیشیا (ڈیتھ اسکواڈ ) کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شہید سخی بخش عرف قندیل بلوچ ولد علی بخش بلوچ سکنہ تیرتیج آواران 2023 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کا حصہ بنے اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جنگی معرکوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہے۔

“سخی بلوچ بلوچی زبان کے نوجوان شاعر اور مضمون نگار بھی تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری اور مضامین میں شہداء اور سرزمین کی خوبصورتی کو متاثر کن انداز میں بیان کیا ہے۔”

ترجمان نے مزید کہا کہ شہید بالاچ عرف اسلم ولد علی بخش سکنہ گریشگ خضدار نے 2024 میں بلوچستان لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی اور آواران و کولواہ کے کئی جنگی معرکوں میں شامل رہا۔ شہید بالاچ ایک طالب علم تھے لیکن قومی آزادی کے فلسفے کو شعوری طور پر سمجھنے کے بعد مسلح جدوجہد میں شامل ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں سرمچار ساتھی آواران کے علاقے تیرتیج میں پاکستانی فوج کی بنائی ہوئی ڈیتھ اسکواڈ، جو اورنگزیب بزنجو کی سربراہی میں بلوچ نسل کشی کے پروگرام کو چلا رہا ہے، کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیتھ اسکواڈ اور سرمچاروں کے درمیان ہونے والی اس جھڑپ میں ڈیتھ اسکواڈ کے اہم رکن شبیر (بیدی والا) سمیت متعدد ڈیتھ اسکواڈ کارندے زخمی ہوئے، جب کہ ڈیتھ اسکواڈ کو قابض دشمن فورسز کی مدد حاصل تھی۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف آواران اور کولواہ کے تمام غیور عوام کو آگاہ کرتا ہے کہ اورنگزیب اور ان کے ساتھ تمام افراد سے لاتعلقی اختیار کریں جو بلوچ نسل کشی کے عمل میں سرگرم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل ایف ساتھی سرمچاروں کو ان کی شہادت پر اس عزم کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور ان کے ارمان آزاد بلوچستان تک جنگ جاری رکھے گی۔