حب چوکی: لاپتہ افراد کے لواحقین کا کوئٹہ کراچی شاہراہ پر دھرنا

1

حب چوکی میں لاپتہ افراد کے لواحقین نے ایک بار پھر احتجاجاً کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دھرنا دے کر بند کر دیا ہے، لواحقین نے حب بھوانی کے قریب شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ضلع انتظامیہ سے گذشتہ ماہ کیے گئے مذاکرات اور بیس دن کے الٹی میٹم کے اختتام پر پیاروں کی بازیابی میں ناکامی کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔

حب اس دھرنے میں نئے طور پر مزید دو فیملیز شامل ہو چکی ہیں، اور اب مجموعی طور پر 6 فیملیز حب بھوانی میں دھرنا دیے ہوئے ہیں اور اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کررہے ہیں۔

مذکورہ جبری طور پر پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے پچھلے مہینے حب بھوانی میں دھرنا دیا گیا تھا، جس میں مختلف لاپتہ افراد کے لواحقین نے شرکت کی تھی۔

ان فیملیز نے ڈی سی کے نمائندے سے یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد 20 دن کا الٹی میٹم دیا تھا، لیکن اس مدت کے اختتام پر بھی ان کے پیاروں کی بازیابی نہیں ہوئی اس کے بعد لواحقین نے ریاستی حکام کی غیر سنجیدگی پر احتجاجاً دھرنا دوبارہ شروع کیا۔

مظاہرین نے کہا کہ جب تک ان کے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جاتا شاہراہ بند رہے گی اور دھرنا جاری رہے گا۔

انہوں نے حکام سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے اور اپنے پیاروں کی بازیابی تک احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے۔

مزید برآں بلوچ یکجہتی کمیٹی لسبیلہ ریجن نے لاپتہ افراد کے لواحقین کی اس دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست اپنے وعدوں کو پورا کرے اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرے۔