بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاہے کہ تنظیم کی جانب جاری بلوچستان کتاب کاروان کے کتب میلوں پر پولیس و ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل ہراساں کرنا بدستور جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے شہر حب میں کتب میلہ لگانے کے لئے ضلعی انتظامیہ و ڈپٹی کمشنر سے درخواست جمع کرنے کے بعد این او سی لی گئی۔ ڈپٹی کمشنر سے این او سی لے کر قانونی اجازت لینے کے بعد حب کے مختلف مقامات پر کتب میلوں کا انعقاد کیا گیا، اسی طرح حب کے علاقے ساکران کے مقام پر کتب میلہ لگائی گئی جہاں ہمارے ساتھیوں پر بے بنیاد کیس بنا کر ایف آئی آر کاٹی گئی جو ناصرف ملکی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ انتہائی افوسناک و مایوس کن عمل ہے۔
ترجمان نے کہاکہ کتب میلہ لگا کر کتابوں کے زریعہ علم پھیلانے کی پاداش میں ایف آئی آر کرنا اور مسلسل بلوچ نوجوانوں کو ہراساں کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، کسے فورناً رکنا چاہیے۔