جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے جاری بیان میں کہا ہے کہ غلام رسول شاہوانی احتجاجی کیمپ آکر اپنے بیٹے ساجد شاہوانی کے کوائف تنظیم کے پاس جمع کرادیئے ۔
انہوں نے کہا کہ انکا بیٹا ایک طالب علم ہے وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہے ، 20 اگست 2024 کو سی ٹی ڈی اور پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے رات کو انکے گھر واقع کلی گوگڑائی کیچی بیگ سریاب کوئٹہ سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا اور انہیں انکے بیٹے کے حوالے سے معلومات بھی فراہم نہیں کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے انکے خاندان شدید کرب و اذیت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
بیان میں کہا ہے کہ تنظیمی سطح پر غلام رسول شاہوانی کو یقین دھانی کرائی گئی کہ انکے بیٹے ساجد شاہوانی کے کیس کو صوبائی حکومت اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن کو فراہم کیا جائے گا اور انکی باحفاظت بازیابی کےلیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی
تنظیم کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ساجد شاہوانی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے اگر بےقصور ہے تو فوری طور پر رہا کرکے خاندان کو اذیت سے نجات دلائی جائے۔