تین دن بے خوابی میں بھوکی پیاسی رہی، زبردستی ویڈیو بنواکر دھمکیاں دی گئی – اسما جتک

184

خضدار سے حکومتی حمایت یافتہ گروہ کے ہاتھوں اغوا ہونے والی لڑکی اسما نے بازیابی کے بعد دھرنا شرکاء سے بامشکل اور گھبراہٹ میں واقعہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس رات کے تقریباً دو بجے ہمارے گھر پر حملہ کیا گیا۔ میرے اہلِ خانہ پر تشدد کیا گیا اور انہیں باندھ دیا گیا۔ میرا منہ زبردستی بند کر دیا گیا اور گلے میں کپڑا باندھ کر مجھے گاڑی میں پھینک دیا گیا۔ اس کے بعد میں بے ہوش ہوگئی، مجھے معلوم نہیں کہ مجھے کہاں لے جایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ جب مجھے ہوش آیا تو مجھ پر دباؤ ڈالا گیا کہ ایک ویڈیو بنا کر نیوز پر دینے کے لیے ریکارڈ کروں۔ مجھ سے کہا گیا کہ اگر میں ویڈیو نہ بناؤں تو میرے بھائی اور والد کو قتل کر دیا جائے گا۔ میں مجبور ہوگئی اور زبردستی وہ ویڈیو بنوائی گئی، جو آپ سب نے بھی دیکھی ہوگی۔ یہ میرا اپنا فیصلہ نہیں تھا، بلکہ مجھ پر دباؤ ڈال کر ریکارڈ کروایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ مجھ سے کہا گیا کہ عدالت میں جا کر یہ بیان دوں کہ میں اپنی مرضی سے اس شخص کے ساتھ رشتہ قائم کرنا چاہتی ہوں۔ میں نے صرف ایک ہی خواہش کی کہ کسی طرح صحیح سلامت اپنے گھر واپس پہنچ جاؤں۔ اللّٰہ پاک نے مجھے اس ظالم کے چنگل سے آزاد کر دیا۔
مزید دھمکیاں دی گئیں کہ اگر میں عدالت میں ان کی مرضی کے مطابق بیان نہ دوں تو میرے والد اور بھائی کو قتل کر دیا جائے گا۔ ان تین دنوں میں مجھے ایک اجنبی خاندان کے ساتھ رکھا گیا۔ میں نے نہ کچھ کھایا اور نہ ہی ایک گلاس پانی پیا۔ میں پوری رات جاگتی رہی، ایک لمحے کے لیے بھی نیند نہیں آئی۔ اللّٰہ کا شکر ہے کہ میں اپنے والدین کے پاس خیریت سے پہنچ گئی ہوں، میں انصاف کا مطالبہ کرتا ہوں۔