ضلع کیچ کے تحصیل تمپ سے پاکستانی فورسز نے حسرت خلیل نامی شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ۔
بی وائی سی کیچ نے نوجوان کی جبری گمشدگی کا مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ پاکستانی ریاست بلوچوں کو مختلف طریقوں سے نسل کشی کررہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پڑھے لکھے بلوچوں اور اساتذہ کو گولیاں ماری جا رہی ہیں۔جبکہ جبری گمشدگیوں میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ رواں سال کے جنوری سے ابتک 30 کے قریب بلوچوں کی جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ۔
دریں اثنا پنجگور کے علاقے گرمکان کے رہاشی اللہ بخش ولد سبزل کچھ عرصہ قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے تھے ، بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں ۔