تجارتی جنگ کا آغاز: کینیڈین وزیراعظم کا امریکی اشیا پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

24

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ سے درآمد ہونے والی مخصوص اشیاء پر 25 فیصد جوابی ٹیرف عائد کرے گا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا امریکہ کے تجارتی اقدام کا جواب 106 ارب ڈالر مالیت کے امریکی سامان پر 25 فیصد محصولات عائد کر کے دے گا۔‘

پہلے مرحلے میں منگل کو امریکہ سے درآمد ہونے والی 30 ارب کینیڈین ڈالر مالیت کی مصنوعات پر ٹیرف لاگو ہوگا۔ اس کے بعد تین ہفتوں میں 125 ارب کینیڈین ڈالر مالیت کے سامان پر مزید ٹیرف لگے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر کو کینیڈا، میکسیکو اور چین پر محصولات عائد کر دیے ہیں جس سے ایک نئی تجارتی جنگ چھڑنے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل سے کینیڈا اور میکسیکو کی درآمدات پر 25 فیصد اور چین سے آنے والے سامان پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی صدر کے اس اقدام کے بارے میں ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ یہ عالمی نمو کو سُست کر سکتا ہے اور افراطِ زر میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں تین الگ الگ ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کیے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اُس وقت تک ڈیوٹی برقرار رکھیں گے جب تک کہ منشیات ’فینٹینیل کے بارے میں قومی ہنگامی صورتحال اور امریکہ میں غیر قانونی امیگریشن ختم نہ ہو جائے۔

فینٹینل ایک مہلک مصنوعی افیون اور کوکین کے خواص پر مشتمل جزو ہے جو ہیروئن سے 50 گنا زیادہ طاقتور ہے۔ امریکہ میں حال ہی میں اس کے استعمال کے بعد بہت سے افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

امریکی صدر نے کینیڈا سے توانائی کی مصنوعات پر صرف 10 فیصد ڈیوٹی عائد کی ہے جبکہ میکسیکو کی توانائی کی درآمدات پر25 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔

نئے حکم نامے سے گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں شدید متاثر ہوں گی۔ کینیڈا اور میکسیکو میں بنی گاڑیوں پر نئے ٹیرف کے ساتھ علاقائی سُپلائی چین پر بوجھ پڑے گا۔

’چین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں امریکہ کے خلاف دعویٰ دائر کرے گا‘

چین نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیجنگ پر عائد کیے گئے نئے محصولات کی ’سختی سے مخالفت‘ کرتا ہے۔

چین کی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو جاری بیان میں کہا ہے کہ چین ’اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے اسی طرح کے جوابی اقدامات‘ کرے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ چین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں واشنگٹن کے خلاف دعویٰ دائر کرے گا۔

وائٹ ہاؤس کی ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ٹیرف بحران کے خاتمے تک برقرار رہیں گے‘، تاہم اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتائی گئیں کہ تینوں ممالک کو اس سے چھٹکارے کے لیے کون سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہوگی۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کی صدارتی مہم کے دوران اور اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف عائد کرنے سے خبردار کرتے رہے ہیں۔

ریپبلکنز نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ صنعتی گروپس اور ڈیموکریٹس نے قیمتوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں سخت انتباہ جاری کیا ہے۔

نیشنل فارن ٹریڈ کونسل  کے صدر جیک کولون نے کہا کہ ’ٹرمپ کے اس اقدام سے ایوکاڈو سے لے کر آٹوموبائل تک ہر چیز کی قیمت میں اضافے کا خطرہ ہے۔‘

انہوں نے امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو پر زور دیا کہ وہ کشیدگی سے بچنے کے لیے فوری حل تلاش کریں۔