بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ چپٹر کا چیپٹر کونسل کا اجلاس صدر نبی بخش بلوچ کے زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس کے مہمان خاص پارٹی چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ جبکہ اعزازی مہمان سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر جلال بلوچ تھے۔ اجلاس میں مختلف ایجنڈوں پر سیر حاصل بحث و مباحثہ ہوئے۔ آخر میں موجودہ کابینہ تحلیل کی گئی اور الیکشن کمیٹی کا قیام عمل میں گیا جس کے ماتحت نئے کابینہ کے لیے انتخابات منعقد ہوئے۔
اجلاس سے بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این ایم کی جدوجہد کا محور و مرکز بلوچستان کی آزادی ہے۔ اسی جدوجہد میں بی این ایم کے لیڈرشپ سے لیکر کارکنوں تک، قربانیوں کی ایک بڑی لمبی فہرست ہے۔ چیئرمین نے پارٹی کارکنوں کو سوشل میڈیا کے غیرضروری استعمال کرنے پہ سختی سے منع کیا اور ہدایت کی کہ پارٹی کے دوست واجہ غلام محمد کی بنائی ہوئی پارٹی پالیسی کو فالو کرکے بی این ایم کے پروگرام کو آگے لے جائیں۔
چیپٹر کونسل اجلاس سے پارٹی کے مرکزی سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر جلال بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بی این ایم کی امریکہ میں اتنی بڑی تعداد میں ممبراں کو دیکھ کر یقیناً میرے لئے باعث فکر ہے کہ بی این ایم کی پروگرام پہ لوگ یقین کرکے جوق در جوق شمولیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے دوست نئے آنے والے دوستوں کی تربیت پہ توجہ دیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نبی بخش بلوچ نے کہا کہ بی این ایم ایک قومی پارٹی ہے جس سے بلوچ قوم کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔ اس لئے بی این ایم امریکہ کے دوستوں پر ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ بی این ایم کا ہر ممبر اپنے آپ کو بلوچ کا سفیر سمجھے اور بلوچستان کا مقدمہ دنیا کے سامنے لانے میں اپنا کردار نبھائے۔
اجلاس کے آخر میں چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ کی سربراہی میں تین رکنی الیکشن کمیٹی بنائی گئی جن کے ممبر ڈاکٹر جلال بلوچ اور نبی بخش بلوچ تھے۔ امریکہ چیپٹر کے لئے صدر اور نائب صدر کے لیے مقابلہ جبکہ دیگر نشستوں پر عہدیدار بلامقابلہ منتخب ہوئے۔
صدر کے عہدے کیلئے سمیع بلوچ اور جی آر بلوچ کے درمیان مقابلہ ہوا، جبکہ نائب صدر کے لئے عنایت بلوچ اور میر دوست کے درمیان مقابلہ ہوا۔ کابینہ میں سمیع بلوچ صدر، عنایت بلوچ نائب صدر، امداد بلوچ جنرل سیکریٹری، فہد بلوچ جوائنٹ سیکرٹری، نوہا بلوچ فنانس سیکرٹری منتخب ہوئے۔
نومنتخب کابینہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر نسیم بلوچ اور دیگر شرکا نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پارٹی کے دوست امریکہ میں بلوچ و بلوچستان کے آزادی کے مقدمے کو دنیا کے سامنے اچھی طرح اجاگر کریں گے۔