بولان، خاران، کوئٹہ، آواران اور پروم میں فورسز پر حملوں، اسلحہ ضبط کرنے اور ناکہ بندیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

1

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے بولان، خاران، کوئٹہ، آواران اور پروم میں نو مختلف کامیاب کارروائیاں سرانجام دیں، جن میں فورسز پر حملے، لیویز کا اسلحہ ضبط کرنا اور ناکہ بندی شامل ہیں، جبکہ دوران ناکہ بندی ایک ریاستی اہلکار ناصر ولد حسین کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بولان میں ریاستی اہلکار ناصر اور اس کے ساتھیوں کے سفر کی اطلاع ملنے پر سرمچاروں نے سبی – کوئٹہ شاہراہ پر دو مختلف علاقوں پیر غائب اور بی بی نانی کے مقام شاہراہ پر چھ گھنٹے تک ناکہ بندی کی جبکہ دوران ناکہ بندی ریاستی اہلکار ناصر کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان کے ساتھی بھاگنے میں کامیاب ہوگئے، ناصر سے تفتیش جاری ہے جنہیں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ اسی دوران، سرمچاروں نے پیر غائب کراس پر قائم قابض فورسز کی چوکی کو راکٹ لانچر اور جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے بی بی نانی کے مقام پر قائم قابض فورسز کی چیک پوسٹ پر راکٹ لانچر اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس میں دو اہلکار موقع پر ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں گزشتہ رات، آواران کے علاقے بزداد میں سرمچاروں نے لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام اسلحہ اور دیگر سامان ضبط کرلیا۔ تاہم، لیویز اہلکاروں کو بلوچ ہونے کے ناطے کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات 8:30 بجے، سرمچاروں نے کوئٹہ کے سبی روڈ پر واقع پولیس ٹریننگ کالج کے گیٹ پر تعینات اہلکاروں پر دستی بم سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ سرمچاروں نے خاران شہر میں قابض پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ پر متعدد راکٹ داغے، جو کیمپ کے اندر جا گرے۔ اس حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے گزشتہ رات 10 بجے، پنجگور کے علاقے پروم میں دِز لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کرکے وہاں موجود تمام اسلحہ اور دیگر سامان ضبط کرلیا، جبکہ لیویز اہلکاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ اسی علاقے میں، ایک اور کارروائی میں سرمچاروں نے فوجی چوکی پر نصب سرویلنس کے کیمروں کو نشانہ بناکر تباہ کردیا۔

بی ایل ایف ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک قابض فورسز اور ان کے تنصیبات سمیت ہر وہ محکمہ یا شخص ہمارے نشانے پر ہوگا جس نے بلوچ قومی تشخص کو مسخ کرنے اور قبضے کو طول دینے میں قابض ریاست کا ساتھ دیا ہے۔