بلوچستان اور کراچی سے مزید دو افراد کے جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق 11 فروری کو پاکستانی فورسز نے گوادر کے تحصیل پسنی میں پٹرول پمپ پر کام کرنے والے رودین شکیل کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
مزید برآں، 6 فروری کو شہرک کیچ سے تعلق رکھنے والے معراج امام بخش کو کراچی میں بلوچستان ہوٹل سے لاپتہ کردیا گیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہا ہے کہ جبری گمشدگیوں کے یہ متواتر واقعات لوگوں میں پریشانی کا باعث بن رہے ہیں اور خاندانوں کو انفرادی اور اجتماعی دونوں طرح کی سزائیں دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بلوچ قوم کو ریاست پاکستان کے ہاتھوں ایک سنگین نسل کشی کا سامنا ہے۔ ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کریں۔