بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ 8 اور 9 فروری کو سرمچاروں نے بلوچستان کے علاقے بارکھان میں مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات منعقد کیے، جن میں قومی آزادی اور عوامی شراکت کے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے بغاو، دامان، بستی وڈیرہ محمد حسین، رحیمانی، ٹوٹیانی سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقات کی اور انہیں آزادی کا پیغام دیا۔
ترجمان نے کہاکہ ان عوامی ملاقاتوں کا بنیادی مقصد بلوچ عوام میں قومی شعور بیدار کرنا اور انہیں تحریک آزادی میں شمولیت کی ترغیب دینا تھا تاکہ وہ اپنی شناخت، حقوق اور آزادی کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہاکہ سرمچاروں کے پرتپاک استقبال نے یہ ثابت کر دیا کہ بلوچ عوام ان سے گہری محبت اور عقیدت رکھتے ہیں۔ ان کی اٹوٹ وابستگی، بے لوث قربانیاں اور قومی آزادی کے لیے مسلسل جدوجہد نے انہیں عوام کا حقیقی رہنما بنا دیا ہے۔ آج بلوچ سرمچار نہ صرف مزاحمت کی علامت ہیں بلکہ وہ امید اور طاقت کا استعارہ بھی بن چکے ہیں۔
مزید کہاکہ اس دوران سرمچاروں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی آزادی کے لیے عوام کی شمولیت ناگزیر ہے۔ انہوں نے ظلم و جبر کے خلاف متحد ہونے، استعماری قوتوں کے خلاف صف بندی کرنے اور ہر سطح پر قومی بیداری کو فروغ دینے پر زور دیا۔
یہ اجتماعات اور آگاہی مہم کے اقدامات اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ بلوچ عوام میں شعور کی ایک نئی لہر پیدا ہو رہی ہے، جو انہیں ایک روشن اور آزاد مستقبل کی جانب لے جائے گی۔
بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچ سرمچاروں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنی قومی آزادی کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار رہیں گے۔ بارکھان میں ہونے والی یہ سرگرمیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ بلوچ قومی تحریک مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور عوام کی اس میں شمولیت دن بدن مضبوط ہو رہی ہے۔