اسرائیل کا جنوبی دمشق پر فضائی حملہ، چار افراد ہلاک

65

اسرائیل نے اپنے جنگی طیاروں کی مدد سے رات گئے جنوبی دمشق پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کے جنوبی شام پر حملے کی تصدیق کی ہے۔

بی بی سی عربی کے مطابق منگل کی رات گئے دمشق میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، اور کم اونچائی پر اڑنے والے طیاروں کی گونج بھی محسوس کی گئی۔

بی بی سی عربی نے سیرین آبزرویٹری برائے حقوق انسانی کا حوالے دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق کے مضافات اور درعا میں رات گئے شامی فوجی ٹھکانوں پر متعدد فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

سیرین آبزرویٹری برائے حقوق انسانی کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمن نے ان حملوں کو ’سال کے آغاز سے اب تک کے سب سے شدید حملے‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے چار فضائی حملے شامی فوج کے فرسٹ ڈویژن ہیڈ کوارٹر پر کیے جہاں فوجی ٹینک بھی موجود تھے۔

جبکہ درعا کے مضافات میں فوج کے 112ویں بریگیڈ کو نشانہ بنایا گیا اور ان دھماکوں کی آوازیں ازرع کے علاقے تک بھی سنائی دیں۔

جنوبی شام کو جنوبی لبنان نہیں بننے دیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی شام پر حملہ کیا ہے۔

اسرائیل کاٹز کے ترجمان کے مطابق ’اسرائیلی فضائیہ جنوبی شام میں بھرپور حملے کر رہی ہے جو ہماری جنوبی شام میں امن قائم رکھنے کے لیے نئی پالیسی کا حصہ ہے۔ ہمارا پیغام واضح ہے کہ ہم جنوبی شام کو جنوبی لبنان نہیں بننے دیں گے۔‘

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران جنوبی شام میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں کمانڈ سینٹرز اور متعدد اسلحہ ڈپو شامل ہیں تاہم اس بیان میں فضائی حملوں کے درست مقام کو واضح نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنوبی شام کو مکمل طور پر غیر فوجی علاقہ بنائے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

انھوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ ’ہم حیات تحریر الشام یا نئی شامی فوج کو دمشق کے جنوب میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘

نیتن یاہو نے اتوار کے روز یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی افواج غیر معینہ مدت تک جبل الشیخ اور اس کے آس پاس تعینات رہیں گی تاکہ کسی بھی خطرے کا سامنا کیا جا سکے۔