ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین و سابق صوبائی وزیر عبدالخالق ہزارہ قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے۔ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا
گذشتہ شب چار بجے کے قریب ایک شخص عبدالخالق ہزارہ کے گھر میں مبینہ طور پر ڈکیتی کی نیت سے داخل ہوا تاہم اہل خانہ کے جاگنے اور عبدالخالق ہزارہ کی مزاحمت کرنے سے چیزوں کو لوٹنے میں ناکام رہا تاہم ہاتھا پائی کے دوران عبدالخالق ہزارہ کے سر پر چوٹ لگی اور ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے۔
پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔
دریں اثناء ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے اس حملے کو ایک گھناؤنی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈکیتی در اصل ایک بہانہ تھا اصل مقصد پارٹی قیادت اور انکے اہل خانہ کو شدید نقصان پہنچانا تھا جس میں سازشی عناصر اور ہزارہ قوم کے تاریخی دشمنوں کو بدترین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
بیان میں کہا گیا کہ پارٹی اس حملے کی اصل وجہ معلوم کرنے اور پس پردہ سازش بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔