بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے تعلق رکھنے والا ماہی گیر سرور بلوچ اپنے بیٹے اور عملے کے ایک رکن کے ساتھ دو روز قبل گوادر پدی زر میں شکار پر نکلا لیکن وہ اپنی کشتی سمیت لاپتہ ہو گئے۔
مقامی صحافی کے مطابق کشتی کے مالک نے کشتی کی تلاش کے لیے گوادر کےساحلوں گنز، جیوانی، پسنی اور گوادر سے متعدد کشتیاں بھیج کرکشتی اور اس کے عملے کی تلاش شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو دنوں سے چلنے والی سرد ہواؤں کے ساتھ سخت موسمی حالات نے لاپتہ ماہی گیروں کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔
ساتھی ماہی گیروں کا قیاس ہے کہ ہو سکتا ہے کشتی کا انجن فیل ہو گیا ہو یا تیز لہروں میں بہہ کر بہت دور نکل گیا ہو۔
ماہی گیروں کے مطابق حکومتی اور ضلعی انتظامیہ کی سطح پر انہیں کوئی معاونت فراہم نہیں کیا جاتا جس سے سخت موسم کی صورتحال سے وہ بروقت آگاہ نہیں ہوتے ہیں۔
یہ واقعہ گوادر کے ماہی گیروں کو درپیش خطرات پر روشنی ڈالتا ہے، جو اکثر روزی کمانے کے لیے سمندر کا رخ کر لیتے ہیں، حکام کو لاپتہ ماہی گیروں کو تلاش کرنے اور ان کے اہل خانہ کو مدد فراہم کرنے کے لیے فوری کارروائی کرنی چاہیے۔