بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے ڈپٹی کمشنر نے سیاسی جماعتوں کو جاری دھرنا فوری طور پر ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ موجودہ امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ دھرنے کے تمام مطالبات سے آگاہ ہے اور ان پر مذاکرات کے بعد کئی نکات پر پیشرفت ہو چکی ہے۔ تاہم، عوامی مفاد میں مزید کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے بلوچستان حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ن)، اور تحریک انصاف کے ضلعی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دھرنے کو فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ علاقے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت بلوچستان کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد کسی قسم کے غیر قانونی اجتماعات یا مظاہروں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عوامی مفاد اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ آل پارٹیز گوادر کی احتجاجی کیمپ ایک مہینے سے زیادہ جاری ہے ۔
ایک ماہ سے آل پارٹیز گوادر دھرنا دے کر احتجاج کررہا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ بارڈر کاروبار میں رکاوٹیں ختم کی جائیں-غیرقانونی چیک پوسٹیں ختم کی جائیں اور بحر بلوچ میں غیر قانونی جالوں کے شکار پر پابندی لگائی جائے-