اتوار کے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں سے مزید سات بلوچ افراد کے جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے مقامی صحافی جاوید بلوچ کے مطابق انکے دو قریبی رشتے دار ذاکر سومار اور نسیم حمید کو گھٹی ڈھور چوک سے پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کردیا ہے ۔
وہاں ضلع پنجگور سے اطلاع ہے کہ عیسی میں 25 جنوری کو گیارہ بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے رحیم بخش کے گھر پرچھاپہ مار کر انکے تین بیٹوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا جن کے نام ارشاد رحیم بخش صدیق رحیم بخش اور ظہور رحیم بخش ہے۔
دریں اثنا بارکھان رکنی شہر سے اسلم کھیتران اور بلوچی زبان کے فنکار ناڑی گلاف مری کو سادہ کپڑوں میں ملبوس سرکاری نمبر پلیٹ گاڑی سواروں نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ رواں سال کے پہلے مہینے میں ابتک بلوچستان کے مختلف علاقوں سے دو درجن کے قریب بلوچوں کی جبری گمشدگیوں کے کیسز سامنے آچکے ہیں۔
بلوچستان جبری گمشدگیوں کے خلاف سرگرم تنظیموں کے مطابق پاکستانی فورسز خوف ہراس پھیلانے کے لئے جبری گمشدگیوں میں تیزی لاچکی ہے۔ انکا مطالبہ ہے جبری گمشدگیوں کا روک تھام کیا جائے ۔