کولپور مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد کی ناکہ بندی، فورسز اسلحہ ضبط، فیکٹری نذر آتش

1

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے کولپور میں مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد کی گھنٹوں تک ناکہ بندی، لیویز فورس کا اسلحہ ضبط، سیمنٹ فیکٹری کی مشینری نذر آتش کردی گئی۔

اطلاعات کے مطابق آج رات کے وقت مسلح افراد کی بڑی تعداد نے کولپور کے علاقے میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے گاڑی کی تلاشی لی۔

اس دوران مسلح افراد نے لیویز چوکی کو قبضے میں لیکر اہلکاروں کا اسلحہ و موٹر سائیکل ضبط کرلیا اور بعدازاں چوکی کو نذرآتش کردیا جبکہ ایک سیمنٹ فیکٹری کے تمام مشینری کو نذرآتش کردیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے دو گھنٹوں سے زائد شاہراہ پر ناکہ بندی کی اور بعدازاں نامعلوم سمت نکل گئے۔

ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔

خیال رہے بدھ کے روز مسلح افراد کی بڑی تعداد نے خضدار کے شہر زہری کو دس گھنٹوں سے زائد اپنے کنٹرول میں رکھا اس دوران سرکاری دفاتر سمیت پولیس تھانے کو قبضے میں لینے کے بعد نذرآتش کردیا گیا۔

بلوچ لبریشن آرمی نے زہری شہر کو کنٹرول میں لینے کی ذمہ داری قبول کی۔

تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے تفصیلی بیان میں کہا کہ زہری پر بی ایل اے کا مکمل کنٹرول، آپریشن ہیروف کے دوسرے مرحلے کی تیاریوں کا ایک مشق تھا۔

ترجمان نے کہا کہ اس آپریشن میں بلوچ لبریشن آرمی کے دو یونٹس، اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) اور فتح اسکواڈ نے حصہ لیا۔ اس پیش قدمی میں انہیں بی ایل اے کی انٹیلیجنس ونگ “زراب” کی مکمل مدد حاصل تھی۔

واضح رہے اس سے قبل بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ نے ایک مہلک حملے میں پاکستان فوج کے قافلے میں شامل اہلکاروں کو لیجانے والی ایک بس کو تربت میں ‘فدائی’ حملے میں نشانہ بنایا تھا۔