کوئٹہ سے لاپتہ نوجوان بازیاب نہیں ہوسکا

73

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جبری لاپتہ نوجوان چار مہینے گذرنے کے بعد بھی بازیاب نہیں ہوسکا۔

اللہ داد ولد تیمو سمالانی کو ان کے ایک بھائی غلام شاہ اور چچا سمیت گذشتہ سال 22 اگست کو پاکستانی فورسز نے کوئٹہ کے پہاڑی سلسلے چلتن سے جبری طور پر لاپتہ کیا۔

کچھ دن گذرنے کے بعد اللہ داد کے بھائی غلام شاہ اور چچا کو رہا کردیا گیا لیکن اللہ داد سمالانی تاحال بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔

مذکورہ افراد گلہ بانی سے اپنا گذربسر کرتے ہیں۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر سامنے آتے ہیں۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع کیچ کے علاقے تمپ اور مند سے دو افراد کو جبری لاپتہ کیا گیا۔

مند سے لاپتہ رمضان بلوچ کے لواحقین نے احتجاجاً سی پیک شاہراہ کو بند کردیا ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں و دیگر انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف آواز اٹھانے والی تنظیم بلوچ یکجہتی کمیٹی نے آج دوپہر تین بجے کوئٹہ کے دشت قبرستان کے مقام پر ایک اہم پریس کانفرنس کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔

خیال رہے دشت کے مذکورہ قبرستان میں لاوارث قرار دیئے گئے افراد کو دفنایا جاتا ہے جبکہ بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق اس قبرستان میں سینکڑوں قبریں جبری طور پر لاپتہ افراد کی ہے جن کی شناخت ممکن نہیں ہوپائی ہے۔