کوئٹہ: سنجدی کوئلہ کان میں پھنسے کانکنوں کو دو روز بعد بھی نہیں نکالا جا سکا

21

کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی کی کوئلہ کان میں میتھین گیس کے دھماکے کے بعد پھنسے کانکنوں کو دو دن گزرنے کے باوجود نکالنے میں کامیابی نہیں ہو سکی۔

اب تک ریسکیو ٹیموں نے متاثرہ کان سے چار کانکنوں کی لاشیں نکالی ہیں۔

چیف مائنز انسپکٹر بلوچستان عبدالغنی کے مطابق، یہ واقعہ 9 جنوری کی شب پیش آیا جب سنجدی کول فیلڈ کی کان میں گیس دھماکے کے باعث کان بیٹھ گئی۔

دھماکے کے نتیجے میں بارہ کانکن کان کے اندر چار ہزار فٹ کی گہرائی میں پھنس گئے تھے۔

ریسکیو آپریشن میں محکمہ معدنیات، پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے شامل ہیں، اب تک نکالی جانے والی کانکنوں کی لاشوں میں عمیر ولی، اظہرالدین، نعمان سعید اور نظام اللّٰہ شامل ہیں، جنہیں قریبی طبی مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔

چیف مائنز انسپکٹر نے مزید بتایا کہ کان کے اندر موجود مزید آٹھ کانکنوں کے زندہ بچنے کے امکانات نہایت کم ہیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں اپنی پوری کوشش کر رہی ہیں کہ ان کانکنوں کو جلد از جلد نکالا جا سکے۔

امدادی کاموں میں کان کے بیٹھ جانے اور گیس کی موجودگی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔