کراچی میں پولیس اور تمپ میں فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

194

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے
سرمچاروں نے کراچی کے علاقے کاٹھور میں پولیس چوکی اور تمپ کے علاقے گومازی اور آسیاباد میں قابض فوج کو نشانہ بنا کر جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

ترجمان نے کہاکہ سرمچاروں نے گزشتہ شب گڈاپ کراچی کے علاقے کاٹھور میں بحریہ ٹاون پروجیکٹ کی سیکیورٹی پر مامور پولیس چوکی کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس کی یہ چوکی بحریہ ٹاؤن کے منصوبوں کی حفاظت کے لیے آٹھ ماہ قبل قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ بحریہ ٹاون جو بلوچوں کی زمینوں پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا، جو سندھ حکومت اور سندھ پولیس کے تعاون سے ہی مکمل ہوئی ہے۔ بلوچ عوام بشمول دیگر مظلوم اقوام کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ پولیس اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں سے دور رہیں کیونکہ سرمچار انہیں کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتے ہیں۔

مزید کہاکہ دوسرے حملے میں سرمچاروں نے اٹھائیس جنوری کی رات 10:30 بجے تمپ، گومازی میں قابض فوج کے کیمپ پر اے ون گولے داغے جو کیمپ کے اندر جا گرے جس کے نتیجے میں قابض دشمن فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ کیمپ بی ایل ایف کے شہید ساتھی سرمچار جہانگیر عرف کیپٹن کے گھر پر قبضہ کرکے قائم کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ایک اور حملے میں 28 جنوری کی رات 8:00 بجے تمپ کے علاقے آسیاباد میں قائم قابض فورسز کی چوکی کو متعدد اے ون کے گولے داغے جو کیمپ کے اندر گرے اس حملے میں بھی قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

آخر میں کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچ سرزمین کی آزادی تک قابض فورسز کو نشانہ بنانے کا عزم کرتی ہے۔