پسنی: بولان کریم کے جبری گمشدگی کے 12 سال مکمل ،لواحقین اور شہریوں کی جانب سے احتجاج

128

پسنی سے جبری لاپتہ دوستین بلوچ عرف بولان کریم کی گمشدگی کو 12 سال مکمل ہونے پر لواحقین اور پسنی کے شہریوں نے پریس کلب سے لیکر جے ایس بنک تک ایک ریلی نکالی۔

ریلی میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

ریلی میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اُٹھا رکھے تھے جن پر بولان کریم سمیت دیگر جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے نعرے درج تھے۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بولان کریم کو لاپتہ ہوئے آج 12 سال مکمل ہوگئے ہیں اور جو بچے اُس وقت بچے تھے اب وہ جوان ہوچکے ہیں لیکن بولان کریم ابھی تک بازیاب نہیں ہوسکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بولان کریم کی ماں 12 سال سے اس انتظار میں ہے کہ کب اُسکا بیٹا بازیاب ہوکر گھر آجائے گا اور اس 12 سالوں میں اُسکی ماں اور بہنوں نے ایک اذیت ناک زندگی گزاری ہے ۔

مظاہرین نے کہا کہ ریاست تمام لاپتہ افراد کو رہا کرئے اگر وہ ریاست کے پاس نہیں ہیں تو اُنھیں بازیاب کرائے۔

مظاہرین نے بتایا کہ بلوچستان میں آئے روز شہری اور طالب علم لاپتہ ہورہے ہیں جو اس ملک کے شہری ہیں اُن کو ڈھونڈنا ریاست کی ذمہ داری ہے لوگ اگر گناہ گار ہیں تو ریاست اُنھیں اپنے ہی بنائے گئے عدالتوں میں پیش کرئے لیکن اس طرح سے بارہ بارہ سال تک طالب علموں کو لاپتہ کرکے اُن سے اُنکی زندگی کی خوشیاں چھین لینا ظلم ہے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بولان کریم سمیت بلوچستان کے تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔

دریں اثناء گوادر کے رہائشی جبری لاپتہ نعمان اسحاق کے بھائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 7 نومبر 2024 کی شام ڈھوریہ تیاب دپ گْوادر سے میرے چھوٹے بھائی نعمان اسحاق کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے بارہا ریاستی اداروں کے دروازوں پر دستک دیئے۔ ہم اداروں سے یہی سوال کرتے رہے کہ میرے بھائی نے کیا جرم کیا ہے؟ ۔اگر واقعی ان سے کوئی جرم سر زد ہوا تھا تو آپ انہیں اپنی عدالتیں جو رات کی تاریکی میں بھی کھل سکتی ہیں، ان عدالتوں میں میرے بھائی کو کیوں نہیں پیش کیا جاتا؟

انہوں نے کہاکہ ہم ریاست اور اس کےخفیہ اداروں سے درخواست کرتے ہیں اور انہیں کل تک کا مہلت دیتے ہیں۔اگر مذکورہ تاریخ تک میرے بھائی کو رہا نہیں کیا گیا تو ہم سڑکوں پر آ کر احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے جو آپ کے لیے سخت نا پسندیدہ عمل ہے۔

انہوں نے گوادر کے عوام سے اپیل کی ہےکہ کل ملا موسی موڈ سے سی پیک روڈ تک ایک ریلی نکالی جائے گی اس میں بھر پور شرکت کرکے جبری گمشدگیوں کے خلاف آواز اٹھائیں ۔